جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی (جےایس ایم یو) اور سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن (سیسی) نے بوائز میڈیکل کالج کےآغاز ،جے ایس ایم یوسے سیسی نرسنگ اسکول کے الحاق اور جےایس ایم یو کوسیسی فزیوتھراپی ڈپارٹمنٹ کی سپردگی سے متعلق 3 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کر دیئے۔
پیر کو جامعہ کے بورڈ روم میں منعقدہ تقریب میں جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی جانب سے وائس چانسلر پروفیسر امجد سراج میمن اور سیسی کے کمشنر احمد بخش ناریجو نے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے۔
جس کے گواہان میں سیسی کے میڈیکل ایڈوائزر ڈاکٹر شاہ محمد نوناری اور جے ایس ایم یو کے رجسٹرار ڈاکٹر اعظم خان شامل ہیں۔
مزید پڑھیں:گورنمنٹ کالجز میں داخلوں کے اختتام کے بعد نجی کالج فیس لینے کے پابند قرار
اس موقع پر ڈائریکٹر کیو ای سی ڈاکٹر عبدالواحد عثمانی، ایڈیشنل ڈائریکٹر سی ایم ای ڈاکٹر راحت ناز، ایس ایم سی کے المنس ڈاکٹر جاوید سلیمان اور قاضی شبیر و دیگر بھی موجود تھے۔
مفاہمتی یادداشتوں کے مطابق سیسی اپنے نرسنگ اسکول کا جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کیساتھ الحاق اور اپنے فزیوتھراپی ڈپارٹمنٹ کو جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے حوالےکر رہا ہے تاکہ سوشل سیکورٹی لانڈھی اسپتال اور کلثوم بائی ولیکاسوشل سیکورٹی سائٹ اسپتال کے طلبا کو نرسنگ اور وارڈ سے متعلق تمام فوائد بشمول تحقیق اور کلینکل ٹیچنگ کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے ۔
بوائز میڈیکل کالج کی مفاہمتی یادداشت کے مطابق سیسی جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کیساتھ میڈیکل کالج کے آغاز کی خواہش رکھتا ہے اور اس سلسلے میں سیسی کی جانب سے لانڈھی میں موجود سوشل سیکورٹی کڈنی سینٹر کی عمارت فراہم کی جائے گی۔
جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی دو ماہ میں تزئین و آرائش کا کام شروع کرے گی اور کالج کیلئے مطلوبہ فیکلٹی، ایڈمنسٹریٹو اور تکنیکی اسٹاف کا تقرر جامعہ ہی کرے گی۔
مزید پڑھیں:عدالت نے گورنمنٹ ڈگری گرلز کالج کے پلاٹ کو کسی اور مقصد کے استعمال سے روک دیا
نرسنگ اسکول کےالحاق، فزیو تھراپی ڈپارٹمنٹ کی سپردگی اور میڈیکل کالج کیلئے عمارت کی فراہمی کی مفاہمتی یادداشتوں کا دورانیہ 30 سال پر مشتمل ہوگا، اس دوران جے ایس ایم یو اور سیسی تمام قابل اطلاق قانون کی تعمیل کو یقینی بنائیں گے۔
اس سلسلے میں جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر امجد سراج میمن نے کہا کہ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی ایکٹ 2013 کے مطابق جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی ہیلتھ سائنسز میں ہیلتھ کیئر، ایجوکیشن اور ریسرچ کی فراہمی میں مصروف عمل ہے، نرسنگ اسکول کے الحاق، فزیو تھراپی ڈپارٹمنٹ کی جے ایس ایم یو کر سپردگی اور بوائز میڈیکل کالج کے آغاز سے ہیلتھ کیئر کے شعبے میں درکار اہل ڈاکٹرز ، نرسنگ اسٹاف اور فزیو تھیراپسٹ کی کمی کو پورا کیا جا سکے گا جس سے ہیلتھ کیئر سسٹم میں واضح تبدیلی نظر آئے گی۔
مزید پڑھیں:کراچی : SPSC نے سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کی نوکری کیلئے متعلقہ ڈگری کے امیدواروں کو مایوس کر دیا
سیسی کے کمشنر احمد بخش ناریجو کا کہنا تھا کہ سیسی اپنے ملازمین اور انکے زیر کفالت افرادکو میڈیکل کیئر فیسیلٹی اور معاشی فوائد کی فراہمی یقینی بنانے پر کاربند ہے،سیسی کے ملازمین او رسیکورڈورکرزکے بچوں کو بھی داخلے دیئے جائینگے بشرط یہ کہ وہ اہلیت کے معیار پر پورا اترتے ہوں، جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کیساتھ الحاق پرسیسی کے تحت زیر تعلیم طلباو طالبات کو اعلیٰ تعلیم فراہم کی جا سکے گی۔
آخر میں سیسی کے عہدیداروں اور ایس ایم سی کے سابق گریجویٹس کو سندھی ٹوپی اور اجرک کے تحائف پیش کیے گئے ۔