اتوار, ستمبر 15, 2024
صفحہ اولتازہ ترینوفاقی اردو یونیورسٹی کی سرچ کمیٹی کے پہلے اجلاس میں ہی چیئرمین...

وفاقی اردو یونیورسٹی کی سرچ کمیٹی کے پہلے اجلاس میں ہی چیئرمین HEC برہم

کراچی : وفاقی اردو یونیورسٹی کے مستقل وائس چانسلر کے تقرر کے لیے تشکیل دی گئی سرچ کمیٹی کا پہلا اجلاس میں کوئی فیصلہ نہ ہو سکا ۔ موجودہ قائم مقام وائس چانسلر نے بھی حسب سابقہ اپنے دورانیہ کو طول دینے کے لیے مختلف حربے استعمال کرنا شروع کر دیئے ، کنوینر سرچ کمیٹی نے قائم مقام وائس چانسلر کے خلاق سخت کارروائی کا عندیہ دے دیا ۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی اردو یونیورسٹی کی سرچ کمیٹی کا پہلا اجلاس آج منعقد ہوا ، جس میں مستقل وائس چانسلر کے تقرر کے لیے اشتہار اور دیگر معاملات کا فیصلہ کرنا تھا ۔ پہلے ہی اجلاس میں قائم مقام انتظامیہ نے حسب سابق سوچ کمیٹی کی کاروائی کو روکنے کے لیے مختلف جواز پیش کر دیئے ۔

قائم مقام انتظامیہ نے سرچ کمیٹی کے دو اراکین ڈاکٹر توصیف احمد خان اور شکیل الرحمان کو میٹنگ میں مدعو نہیں کیا اور اسی بات کو جواز بناتے ہوئے کارروائی کو آگے بڑھانے سے روک دیا ۔

مذید پڑھیں : بیسٹ وے فاؤنڈیشن کا نمل یونیورسٹی کے طلباء کیلئے وظائف کا اعلان

حقائق کے مطابق ڈاکٹر توصیف احمد خان اور شکیل الرحمن کو صدر پاکستان کی سربراہی میں منعقد ہونے والی سینٹ نے اراکین سرچ کمیٹی نامزد کیا تھا لہذا ان دونوں اراکین کو میٹنگ میں نہ بلانے کا مقصد محض موجودہ قائم مقام وائس چانسلر کی طرف سے اپنے اقتدار کو طول دینا ہے۔

چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن و کنوینر سرچ کمیٹی ڈاکٹر مختار کے مطابق کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے یہ کارروائی لازمی آگے بڑھانا چاہیے تھی تاکہ بروقت مستقل وائس چانسلر مقرر کر کے یونیورسٹی کو بحرانوں سے نکالا جا سکے ۔

موجودہ قائم مقام انتظامیہ کی طرف سے ان حربوں کی وجہ سے ڈاکٹر مختار احمد سخت ناراض ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اس پر سخت ایکشن لیا جائے گا ۔ نمائندہ ایجوکیشن نیوز کے رابطہ کرنے پر ان کا کہنا تھا کہ میں نے ایوان صدر کو تجویذ دی ہیں اور تفصیلی طور پر اب لکھوں گا کہ موجودہ انتظامیہ غلط کر رہی ہے اور اردو یونیورسٹی کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے ۔

مذید پڑھیں : محکمہ تعلیم غیر مسلم طلبا کیلئے نصاب مرتب کرنے میں ناکام

یاد رہے کہ موجودہ قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد ضیاء الدین کے خلاف سنگین سرقہ نویسی کے الزامات کی شکایات بھی ہائر ایجوکیشن کمیشن کے پاس موجود ہیں ، جن پر جلد ہی حتمی کارروائی کا امکان ہے ۔ ایسی صورت حال میں اردو یونیورسٹی مزید بحرانوں کا شکار ہو سکتی ہے ، جس کی تمام تر ذمہ داری موجودہ قائم مقام وائس چانسلر پر عائد ہو گی ۔

ادھر  انجمن غیر تدریسی عمال گلشن اقبال کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر پروفسیر ضیاالدین کی ’’سیٹنگ‘‘ وزیر تعلیم رانا تنویر سے کرا دی گئی ہے اور رانا تنویر کو ’’ خوش ‘‘ کر دیا گیا اور اب وزیر تعلیم خود ہی سرچ کمیٹی کو ہینڈل کریں گے اور چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن کو بھی وہی دیکھیں گے ۔اور آئندہ چند ماہ بعد ڈاکٹر ضیا الدین ہی مستقل وائس چانسلر ہونگے ۔

متعلقہ خبریں

تبصرہ کریں

مقبول ترین