جامعہ کراچی میں جاری تدریسی عمل کے مکمل بائیکاٹ کے تیسرے روز شہرِِ کراچی کے مختلف اساتذہ تنظیموں کے نمائندگان، طلبہ ایسوسی ایشنز اور ملازمین کے وفد کا مشاورتی اجلاس میں انجمنِ اساتذہ سے ملاقات اور یکجہتی کا اظہار کیا۔
انجمنِ اساتذہ جامعہ کراچی کی اپیل پر آج تیسرے روز بھی اساتذہ نے تدریسی عمل کا مکمل بائیکاٹ کیا۔ اپنے لائحہ عمل میں انجمنِ اساتذہ کی جانب سے رابطہ مہم کے تحت آفیسرز اور ملازمین کے ساتھ کراچی یونیورسٹی اسٹاف کلب میں ایک مشاورتی اجلاس دن12بجے بجے اسٹاف کلب میں منعقد کیا گیا۔
جس میں جامعہ کراچی کے اساتذہ نمائندوں کے ساتھ ساتھ بہت بڑی تعداد میں دیگر تنظیموں کےمنتخب نمائندگان نے شرکت کی.
مزید پڑھیں:طلبہ تنظیموں کے ذریعے اساتذہ جامعہ کراچی کی توہین کرانے کے منصوبے کا انکشاف
انجمنِ اساتذہ کے نائب صدر غفران عالم نے اجلاس کا آغاز کرتے ہوۓ شرکاء کو آگاہ کیا کہ کئ سال سے التواء کا شکار سلیکشن بورڈ اور دیگر مالی مسائل کی وجہ سے جامعہ کراچی جیسا تعلیمی اور تحقیقی مرکز تباہی سے دو چار ہے۔
اساتذہ کی نمائندگی انجمن اساتذہ کی صدر پروفیسر ڈاکٹر صالحہٰ رحمٰن ، ڈاکٹر انتخاب الفت ،ڈاکٹر فیضان الحسن نقوی، ڈاکٹرذیشان اختر، ڈاکٹر حنا خان، غفران عالم، ڈاکٹر نائلہ عثمان، ڈاکٹر معروف، ڈاکٹر صدف فاطمہ ، ڈاکٹر زبیر، ڈاکٹر وقار اور ڈاکٹر ریاض احمد نے کی۔
اردو یونیورسٹی کے ڈاکٹر روشن سومرو (سیکریٹری اردو یونیورسٹی ٹیچرز سوسائٹی) نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے اساتذہ کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔
ڈاکٹر اصغر دستی سابقہ سیکریٹری ڈاکٹر عرفان عزیز ممبر سینٹ ڈاکٹر کمال حیدر سابقہ صدر و ممبر نومینیشن کمیٹی، ڈاکٹر ظفر یار خان(SPLA)time pay scale اور انکے ساتھی، SPLA sindh کے صدر منور عباس اور ان کے ساتھی،نالج فورم کی سربراہ نغمہ اقتدار، انسانی حقوق کے وکیل ثمر عباس نے شرکت کی اور سلیکشن بورڈ کے شیڈول کے اجراء کے لیۓ ہڑتال کی حمایت کی۔
انہوں نے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرواتےہوۓ کہا کی تعلیم کی بالعموم زبوں حالی کے خلاف اساتذہ ملاذمین صحافیوں، وکلا، ڈاکٹرز کی مشترکہ جدوجہد کی ضرورت ہے۔
سپلا کے صدر منور عباس نے کہا کہ کالج کے اساتذہ بھی یونیورسٹی کی بد انتظامی کا شکار ہیں اور اب اگر جمعہ تک سلیکشن بورڈ شیڈول جاری نہ ہوا تو اساتذہ سے آگے احتجاج میں دوگنے کالج اساتذہ ساتھ کھڑے ہونگے۔
مزید پڑھیں:جامعہ کراچی کی انتظامی نااہلی طلباء کے تعلیمی اور مالی نقصان کا باعث بننے لگی
اجلاس سے خطاب کرتے ہوۓ ڈاکٹر شاہ علی القدر صدر سندھ فپواسا نے بھی کہا کہ پورے سندھ کے اساتذہ بھی کراچی یونیورسٹی کے ساتھ کھڑے ہیں ۔
اجلاس میں انجمن طلبہ اسلام پروگریسو یوتھ فرنٹ پروگریسو یوتھ کلیکٹو کے علاوہ کراچی یونیورسٹی انصاف پسند گروپ کے صدر افتخارصاحب ۔مشترکہ گروپس کے محمد اقبال، صحافیوں میں ایکسپریس کے وقاص علی نواۓ وقت کے قمر خان بھی موجود تھے۔
اجلاس میں پچاس سے زائد اساتذہ نے شرکت کی جو کہ ساڑھے تین گھنٹے جاری رہا۔ آخر میں پروفیسرڈاکٹر صالحہ رحمان نے خطاب کیا اور تمام تنظیموں کے نمائندگان کی آمد اور انجمنِ اساتذہ کی سلیکشن بورڈ شیڈول کے لیۓ ہڑتال کی حمایت کے لیۓ شکریہ ادا کیا۔

