کراچی: سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی نے انٹرنیشنل انجینئرنگ الائنس گریجویٹ ایٹریبیوٹس کا حصہ بننے کے لئے Outcome Based Education (OBE) کے موضوع پر ایک دو روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیاجسے یونیورسٹی آف پُٹرا University of Putra کے اذلان عبدالعزیز نے کنڈکٹ کیا۔ شرکاء میں رجسٹرار کموڈور(ر) سید سرفراز علی ستارہ امتیاز ملٹری، پروفیسر ڈاکٹر محمد عامر، پروفیسر ڈاکٹر میر شبر علی، پروفیسر ڈاکٹر محمد آصف، سربراہانِ شعبہ جات، فیکلٹی ممبرز،طلباء و دیگر شامل تھے۔
آبجیکٹ بیسڈ ایجوکیشن (OBE) کے موضوع پر مہمان مقرر انجینئر اذلان عبدالعزیز نے ایک معلوماتی اور جامع پریزنٹیشن دی۔انھوں نے بتایا کہ نتائج پر مبنی تعلیم نہ صرف آپ کی سیکھنے کی صلاحیت کو بڑھاتی ہے بلکہ انڈسٹرئیل افادیت اور احتسابی کارکردگی میں بھی اضافہ کرتی ہے۔OBE کی حکمتِ عملی کا انحصارنصاب کے ڈیزائن،تدریس اورسیکھنے کے طریقہ کار، اور مناسب جائزہ اور جانچ پر ہے۔تعلیمی ماڈل کو پائیدار ترقیاتی حدف Sustainable Development Goals ((SDGs کی توقعات کے مطابق ہونا چاہئے۔
مزید وضاحت کرتے ہوئے انجینئر اذلان عبدالعزیز نے کہا کہ اقوامِ متحدہ نے دنیا کو تبدیل کرنے کیلئے 17 /اھداف مقرر کئے ہیں اور ان SDGs کو انجینئرنگ کی تعلیم میں شامل کرنے سے گریجویویٹس کو اس بات کا ادراک ہوگا اور یہ احساس پیدا ہوگا کہ سماجی چیلنجوں اور ضروریات سے نمٹنے کے حوالے سے وہ ایک اہم اور مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔وہ مسائل کا حل پیش کرسکتے ہیں۔ایس ڈی جیز SDGs گریجویٹس کو ایک ذمہ دار شہری بنانے رجحان رکھتے ہیں۔
سرسید یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرولی الدین نے کہا کہ کئی جامعات نے OBE سسٹم میں شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں۔نتائج پر مبنی تعلیم ایک ایسا نظام ہے جس میں مطلوبہ نتایج حاصل کرنے کے لئے تعلیم کے تمام پہلوؤں پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے اور انھیں اہمیت دی جاتی ہے۔انڈسٹریز کی ڈیمانڈ اور طلباء کی قابلیت، صلاحیت و مہارت کے درمیان فرق نے اسٹوڈنٹس کے لئے ملازمتوں کے حصول کو دشوار بنا دیا ہے۔آبجیکٹ بیسڈ ایجوکیشن OBE، طلباء کی مہارتوں اور استعدا د کو فروغ دینے یا حصولِ علم کے لئے ایک خاص مقصد کے ساتھ کورس کرنے کا موقع فراہم کرتاہے او راس بات کو یقینی بناتا ہے کہ کورس کے اختتام تک مقررکردہ ہدف مکمل ہوجائے۔
رجسٹرار کموڈور(ر) سید سرفراز علی نے کہا کہ سرسید یونیورسٹی ہمیشہ اپنی فیکلٹی کو اَپ گریڈ کرتی رہی ہے اورانہیں پاکستان میں اور ملک سے باہر تمام مراعات و آسانیاں اور سہولیات فراہم کرتی ہے۔
فیکلٹی آف الیکٹریکل اینڈ کمپیوٹر انجینئرنگ کے ڈین، پروفیسر ڈاکٹر محمد عامر نے کہا کہ آبجیکٹ بیسڈ ایجوکیشن OBE ایک ایسا نظام ہے جس میں اہداف، مقاصد، کامیابیوں اور نتائج کو ترجیح دی جاتی ہے۔ نتیجہ کا سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ یہ قابلِ مشاہدہ اور قابلِ پیمائش ہو۔
فیکلٹی آف سول انجینئرنگ اینڈ آرکیٹکچرکے ڈین، پروفیسر ڈاکٹر میر شبر علی نے کہا کہ روایتی نظامِ تعلیم کو اَپ گریڈ کرنے کی بڑھتی ہوئی ضرورت نے آبجیکٹ بیسڈ ایجوکیشن OBE کی راہ ہموار کی ہے جو سیکھنے کے تمام پہلوؤں کو پورا کرتی ہے۔
فیکلٹی آف کمپیوٹنگ اینڈ اپلائیڈ سائنسز کے ڈین، پروفیسر ڈاکٹر محمد آصف نے کہا کہ آبجیکٹ بیسڈ ایجوکیشن OBE کا مقصدنتائج کے حصول کی توقعات پیدا کرنا ہے جو طلباء کو حاصل کرنا چاہیے جن میں مہارت، علم اور رویے شامل ہیں۔
اختتامی تقریب کے موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین نے رجسٹرار سید سرفراز علی، ڈینز و دیگر کے ہمراہ مہمان مقرر انجینئر اذلان عبدالعزیز کو سوونیئر پیش کیا۔