جامشورو : سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی چارٹر انسپیکشن اینڈ ایویلیویشن کمیٹی نے دو روزہ جامعہ سندھ جامشورو کی کارکردگی کا تفصیلی معائنہ مکمل کر لیا ہے۔
کمیٹی نے معائنے کے پہلے روز ماہرین پر مشتمل ذیلی کمیٹی کے اراکین نے جامعہ کے مختلف تعلیمی شعبوں کے کی گئی جانچ پڑتال و سفارشات سے متعلق جامعہ سندھ کے حکام کو آگاہی دی گئی۔
سندھ ایچ ای سی کی چارٹر انسپیکشن اینڈ ایویلیویشن کمیٹی کے قیادت چیئرمین صوبائی ہائیر ایجوکیشن کمیشن پروفیسر سید محمد طارق رفیع کر رہے تھے۔
تاہم اراکین میں وائس چانسلر مہران یونیورسٹی آف انجنیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی جامشورو پروفیسر ڈاکٹر طٰہٰ حسین علی، وائس چانسلر سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈو جام پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد مری، وائس چانسلر جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر خالد ایم عراقی، وائس چانسلر جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کراچی ڈاکٹر امجد سراج میمن، آغا مشتاق و دیگر شامل تھے۔ وی سی آفس پہنچے پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو اور رجسٹرار ڈاکٹر غلام محمد بھٹو نے مہمانوں کا خیر مقدم کیا۔
مزید پڑھیں:جامشورو: عیسائی ملازمین کو رواں ماہ کی تنخواہ 20 دسمبر کو دینے کا اعلان
بعد ازاں وی سی سیکریٹریٹ کے سینیٹ ہال میں اجلاس منعقد ہوا، جہاں ڈائریکٹر کوالٹی انہانسمنٹ سیل جامعہ سندھ ڈاکٹر الطاف نظامانی نے کمیٹی اراکین کو جامعہ سندھ کی کامیابیوں، پروگریس، اپڈیٹس اور کوالٹی انہانسمنٹ سیل کی مانیٹرنگ پالیسی سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔
سی آئی ای سی کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈاکٹر الطاف نظامانی نے کہا کہ جامعہ سندھ نے وفاقی ایچ ای سی کی گائیڈ لائنز کے تحت اعلیٰ تعلیم و تحقیق کے مسابقتی فریم ورک کو برقرار رکھا ہے، جس کا اعلیٰ تعلیم کے عالمی معیار سے موازنہ کیا جا سکتا ہے۔
اس موقع پر چیئرمین سندھ ای ایچ سی پروفیسر سید محمد طارق رفیع نے کہا کہ ایچ ای سی سندھ کے 44 ماہرین کی ٹیم نے جامعہ سندھ کی سہولیات، انفرا اسٹرکچر، تعلیمی سرگرمیوں، تدریسی معیار، تعلیمی پروگرامز، طلباءکو فراہم کردہ مالی امداد و دیگر انتظامی امور کو بغور جانچا۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ سندھ کے باری میں ان کی رپورٹس میں کوئی بھی منفی رائے سامنے نہیں آئی، اس لیے وہ جامعہ سندھ کے وائس چانسلر کو بہترین کام کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں:سندھ: HEC کی 44 رکنی ٹیم کا جامعہ سندھ جامشورو کا دورہ
انہوں نے کہا کہ کمیٹی و سب کمیٹی کے اراکین نے مختلف سہولیات کے ساتھ جامعہ سندھ کے تمام تعلیمی شعبوں، انسٹیٹیوٹس و سینٹرز کا معائنہ کیا اور اعلیٰ تعلیم کے معیار میں جاری اصلاحات، بہتری، تحقیق کو فروغ دلانے اور اساتذہ کو جدید تقاضاﺅں کے مطابق تیار کرنے میں وائس چانسلر ڈاکٹر کلہوڑو کا کردار قابل تحسین ہے۔
انہوں نے تعلیمی شعبوں اور کیو ای سی کے مابین مؤثر رابطے و ہم آہنگی کو بھی سراہا اور کہا کہ جامعہ سندھ کے حکام ملحقہ سرکاری و نجی کالجز و انسٹیٹیوٹ کی کارکردگی پر نظر رکھیں اور یہ ادارے اگر ایچ ای سی کے معیار کے مطابق اعلیٰ تعلیم کی فراہم میں کوتاہی برتیں تو ان کے خلاف سندھ ایچ ای سی کو رپورٹ کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن جامعہ سندھ کی مدد جاری رکھے گی اور وہ جامعات کے اندر سندھ ایچ ای سی کی پالیسیز و اصلاحات کو نافذ کرنے والے عمل کو یقینی بنائے گی۔
اس موقع پر کمیٹی کے اراکین جامعہ کراچی، مہران یونیورسٹی و سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈو جام کے وائس چانسلرز نے بھی شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو کے تعلیمی ویژن و کارکردگی کو سراہا اور دو روز تک جاری رہنے والی جامعہ کی انسپکشن مکمل ہونے پر مبارکباد پیش کی۔
مزید پڑھیں:سابق طلبا نے جے ایس ایم یو کو 5 انڈو اسکوپی یونٹ کو عطیہ کردیے
اس موقع پر ڈاکٹر کلہوڑو نے کہا کہ مشکلات کے باوجود کوشش جاری ہے کہ بہترین تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے، جس کے نتائج بھی برآمد ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حال ہی میں جامعہ سندھ کے انسٹیٹیوٹ آف لا کے کئی گریجویٹس جج و لا آفیسرز تعینات ہوئے ہیں، جو کہ بڑی کامیابی اور یونیورسٹی حکام و فیکلٹی کی محنتوں کا نتیجہ ہے۔
انہوں چیئرمین سندھ ایچ ای سی سے مطالبہ کیا کہ وزیراعلیٰ سندھ کو پیپلز بسیں حیدرآباد سے جامعہ سندھ تک چلانے کیلئے ایپروچ کیا جائے، جس کے بعد اجلاس میں یہ طے ہوا کہ جامشورو کی چاروں جامعات اور سندھ زرعی یونیورسٹی ٹندو جام کے وائس چانسلرز صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن اور وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات کرکے انہیں بسیں جامشورو اور ٹنڈو جام تک چلانے کیلئے منوانے کی کوشش کریں گے۔ چیئرمین سندھ ایچ ای سی اس سلسلے میں ان کی مدد کریں گے۔