کراچی 3 فروری 2023۔ وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ کی انٹرنیشنل ٹیچرز کانفرنس میں شرکت، گورنمینٹ ایلیمینٹری کالج آف ایجوکیشن میں منعقدہ کانفرنس میں تعلیم کے شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔
کانفرنس کا مقصد اساتذہ کی ٹریننگ کے شعبے کو مزید بہتر بنانے کے حوالے سے صحتمند بحث اور تجاویز کے لیے موقع فراہم کرنا تھا۔
اس موقع پر بتایا گیا کہ سندھ حکومت کی طرف سے آکسفورڈ یونیورسٹی اور سماجی تنظیم دوربین کے ساتھ مل کر ٹیچرز ٹرینرز کے لیے ماسٹر ڈگری پروگرام شروع کرنے کے منصوبے پر کام جاری ہے جبکہ اس ضمن میں تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:زائد فیس وصولی کیخلاف شاہین پبلک سکول کے دو کیمپس کی رجسٹریشن معطل ‛ AQ خان سکول کو شوکاز جاری
اس موقع پر خطاب کرتے ہوۓ وزیر تعلیم سندھ سید سردار شاہ کا کہا تھا کہ سرکاری اسکولز میں اساتذہ کی کمی کا مسئلہ حل کرلیا گیا ہے، نئے بھرتی ہونے والے اساتذہ کی ٹریننگ اور اس کے معیار کو مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین میں جس مفت تعلیم کی ذمہ داری ہم پر رکھی گئی ہے، اسے بہتر انداز میں نبھانا بھی ہمارا فرض ہے، لیکن اس سب کے لئے سول سوسائٹی اور دیگر اسٹک ہولڈرز کی مدد سے ہم تعلیم کے شعبے کو ترقی دے سکتے ہیں۔
سردار شاہ نے آکسفورڈ یونیورسٹی کے نمائندوں اور دوربین کا شکریہ ادا کرتے ہوۓ کہا کہ ٹیچرز ٹریننر کے لیے ماسٹر ڈگری پروگرام میں معاونت اور رہنمائی سے اس پروفیشن میں مزید بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں کریکیولم کے حوالے سے بہت سے مسائل حل کیے ہیں۔
سردار شاہ نے کہا کہ سندھ کا نصاب انکلوسو، لائیف اسکل بیس، پلیولرزم کی بنیاد پر مرتب کیا گیا ہے، سندھ بھر کے ٹیچرز ٹریننگ انسٹیٹیوٹ کو مزید فعال بنانے کا پروگرام شروع کیا گیا ہے۔
وزیر تعلیم سندھ نے کہا کہ سندھ میں ٹیچرز لاسنسنگ شروع کرنے کے لیے مسودہ قانونی مشاورت کے بعد کابینہ میں پیش کیا جاۓ گا۔ ٹیچرس لائسنس حاصل کرنے کے بعد امیدوار گریڈ 16 کی نوکری حاصل کر سکے گا۔
ٹیچر لائسنس ایک استاد کے پروفیشنل معیار اور اہمیت کی علامت ہوگا جبکہ دیگر پروفیشنز کی طرح لاسنسز کے بعد اساتذہ کو ایک قانونی تحفظ بھی حاصل ہو سکے گا۔
اس موقع پر ڈائلاگ سیشن میں تعلیم کی ترقی کے لیے اساتذہ کی جدید طریقہ کار کے مطابق ٹریننگ کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

