اتوار, نومبر 17, 2024
صفحہ اولتازہ ترینپاکستانی عوام اپنے رہنماؤں سے کہیں آگے ہے : CASS سیمینار

پاکستانی عوام اپنے رہنماؤں سے کہیں آگے ہے : CASS سیمینار

کراچی : پاکستان کی عوام اپنے رہنماؤں سے کہیں آگے ہے۔ وہ جناح جیسے کردار اور بصارت والے رہنما کے منتظر ہیں

مقررین نے ان خیاالت کا اظہار سنٹر فار ایرو سپیس اینڈ سکیورٹی اسٹڈیز )CASS )اسالم آباد کے زیراہتمام سیمنار بعنوان "محمد علی جناح: انکی بصارت اور جدوجہد” میں کیا۔ مقررین کے پینل میں سینیٹر جاوید جبار ) سابق وزیر برائے اطالعات و نشریات (، پروفیسر ڈاکٹر ریاض احمد )صدر انجمن فیض االسالم( اور پروفیسر ڈاکٹر جاوید چاولہ )سابق ڈین آرٹس اینڈ ہیومنیٹیز، پنجاب یونیورسٹی، الہور( شامل تھے۔ CASS ریسرچ اسسٹنٹ محترمہ شزا عارف نے ابتدائی کلمات پیش کیے اور نظامت کے فرائض انجام دیے۔

سینیٹر جبار صاحب نے اپنے کلیدی نوٹ میں تبصرہ کیا کہ جناح کا تخیل پاکستان کئی دہائیوں پر محیط تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ قائد کی تقاریر انکے خیاالت کی پختگی، دور اندیشی اور تبدیلی کی خواہش کی عکاس ہیں۔ قائد کی بصارت کا اندازہ کرنے کے لیے یہ مثال کافی ہے کہ انہوں نے بچوں کی الزمی بنیادی تعلیم پر اس وقت زور دیا جب برصغیر میں تعلیم کو ترجیح حاصل نہ تھی۔

پروفیسر ڈاکٹر ریاض احمد کا کہنا تھا کہ جناح غیر معمولی قائدانہ صالحیتوں کے عالوہ زیرک قانون دان، دیانتدار، ذمہ دار اور علی کردار کی حامل شخصیت تھے۔ جناح کے الفاظ سے اقتباس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مطلب صرف آزادی نہیں بلکہ اسالمی نظریے کی حفاظت بھی ہے۔ انہوں نے مزید باور کرایا کہ پاکستان جناح کا ایک قیمتی تحفہ ہے جس کی حفاظت ہمارا فرض ہے۔

مذید پڑھیں : لاہور : محققین COMSTECH ایوارڈز برائے 2023 کے لیئے کیسے اپلائی کریں گے ؟

پروفیسر ڈاکٹر چاولہ نے اس عمل پر افسوس کا اظہار کیا کہ پاکستان بطور مملکت اپنی آزادی کی حفاظت احسن طریقے سے انجام نہیں دے پایا اور غلط فیصلوں کی وجہ سے نقصان اٹھا رہا ہے۔ ان میں سے بہت سے مسائل خود ساختہ ہیں اور بیرونی طاقتوں کی دخل اندازی کو ممکن بناتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جناح ایک ایسا پاکستان چاہتے تھے جس میں قانون کی اجارہ داری، مساوات، غیر جانبدار حکومت، تمام طبقوں کی شمولیت اور مذہبی آزادی ہو۔

پریزیڈنٹ CASS نے اپنے اختتامی کلمات میں مقررین اور سامعین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ قائد اعظم بالشبہ ایک کرشماتی رہنما تھے اور یہ برصغیر کے مسلمانوں کی خوش قسمتی تھی کہ انہیں جناح جیسا رہنما مال۔ لیکن یہ پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ ہم نے ان کے اصولوں کو بھال دیا ۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ابھی بھی قائد کے اصولوں کو اپناتے ہوئے ہم دوبارہ اپنے اداروں کی تعمیر نو کر سکتے ہیں۔ سیمنارکے اختتام پر CASS الئبریری میں جناح کارنر کا افتتاح کیا گیا۔ تقریب میں بڑی تعداد میں حاضر سروس اور ریٹائرڈ ایئر فورس افسران، سفارتکاروں، طلبہ اور دانشوروں نے شرکت کی۔

متعلقہ خبریں

تبصرہ کریں

مقبول ترین