کراچی : جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر خالد محمودعراقی نے کہا کہ ہمیں افسانوں سے نکل کر سائنس وٹیکنالوجی کی حقیقت کو اپنانے کی ضرورت ہے۔ہماری دیگر اقوام سے پیچھے رہنے کی ایک بڑی وجہ سائنس وٹیکنالوجی کو اپنا نے میں تاخیر بھی ہے۔دنیا نے پرنٹنگ پریس پر کام کا آغاز کیا اور اس حوالے سے معلومات اور آگاہی فراہم کی گئی جبکہ مسلم دنیا نے اس کو اپنانے میں تین سوسال لگائے۔موجودہ دور ڈیجیٹل نالج کاہے اور یہ لیپ ٹاپ اسکیم دراصل نوجوانوں کے لئے علم ودانش کا انمول بینک ہے جس کو آپ کے روشن مستقبل کی کلید بھی کہی جاسکتی ہے۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے جامعہ کراچی میں منعقدہ وزیراعظم لیپ ٹاپس اسکیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر تمام روئسائے کلیہ جات،مسجل،صدر انجمن اساتذہ،مشیر امورطلبہ، کیمپس سیکیورٹی ایڈوائزر،لیپ ٹاپ فوکل پرسن اور دیگر اساتذہ بھی موجودتھے۔
ڈاکٹر خالدعراقی نے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگرآپ نے اپنے اہداف کو حاصل کرنے کا فیصلہ کرلیا تو کوئی بھی چیز آپ کو اہداف کے حصول سے نہیں روک سکتی،آپ کو اپنے والدین کاشکرگزارہوناچاہیئے جنہوں نے آپ کی اعلیٰ تعلیم تک رسائی کو ممکن بنایااور آج آپ کو جولیپ ٹاپ مل رہے ہیں یہ بھی ان ہی کی مرہون منت ہے۔میں لیپ ٹاپ حاصل کرنے والے تمام طلبہ اور ان کے والدین کو مبارکباد پیش کرتاہوں اور امید کرتاہوں کہ وہ ٹیکنالوجی کے اس دور میں اس سے بھر پوراستفادہ کریں گے۔
وزیر اعظم لیپ ٹاپ اسکیم جامعہ کراچی کے فوکل پرسن ڈاکٹر سید عاصم علی نے کہا کہ لیپ ٹاپ اسکیم کے اجراء کا مقصد طلبہ کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرناہے۔انہوں نے بتایاجامعہ کراچی 12 ہزار سے زائد طلباوطالبات نے لیپ ٹاپس کے حصول کے لئے اپلائی کیاتھا اور طویل جانچ پڑتال کے بعد 2800 طلباوطالبات کو ایچ ای سی کی جانب سے لیپ ٹاپس کے لئے منتخب کیاگیا ہے اورآج پہلے مرحلے میں 200 طلباوطالبات میں بدست شیخ الجامعہ پروفیسرڈاکٹر خالد محمودعراقی لیپ ٹاپس تقسیم کئے گئے۔واضح رہے کہ آنے والے دنوں میں بقیہ طلباوطالبات میں مرحلہ وار لیپ ٹاپس تقسیم کئے جائیں گے۔
تقریب سے رئیس کلیہ علم الادویہ جامعہ کراچی پروفیسرڈاکٹرفیاض وید اور صدرانجمن اساتذہ جامعہ کراچی پروفیسرڈاکٹر شاہ علی القدر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کے اس دورمیں طلبہ کولیپ ٹاپ جیسی سہولت کا ملنا کسی نعمت سے کم نہیں ہے،اب یہ طلبہ کی ذمہ داری ہے کہ اس لیپ ٹاپ کو اپنی صلاحیتوں کے نکھاراورتحقیق کے فروغ کے لئے استعمال کریں۔