کراچی : ماحولیاتی آلودگی اب ایک عالمی مسئلہ بن چکی ہے جس کاواحد حل زیادہ سے زیادہ درخت لگانا ہے، سر سبز پاکستان کےخواب کو انفرادی کوشش سے پورا کریں۔
ان خیالات کا اظہار سابق مشیر کھیل پنجاب و مرکزی رہنماء مسلم لیگ (ن) رانا مشہود، لاہور قلندرز کے سی ای او رانا عاطف، سابق ٹیسٹ کرکٹر عاقب جاوید، NED یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی، کراچی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی، اقراء یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر وسیم قاضی، دیوان یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اورنگزیب، پاکستان ہاکی ٹیم کے سابق کوچ محمد علی خان اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ڈائریکٹر اسپورٹس جاوید علی میمن نے "عالمی یوم ماحولیات” کے سلسلے میں ہائرایجوکیشن کمیشن اور پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن انوائرمنٹ کمیشن کے اشتراک سے ہائیر ایجوکیشن کمیشن ریجنل آفس کراچی میں شجرکاری کی تقریب کے موقعے پر کیا۔
اس تقریب میں پاکستان اولمپک کے نمائندے وسیم ہاشمی، ممبر اینوائرمنٹ کمیشن تہمینہ آصف، پی او اے کے میڈیا کوآرڈینٹر آصف عظیم، سرسید یونیورسٹی کے ڈائریکٹر اسپورٹس مبشر مختار ،ایف اینڈ اے گلوبل گروپ کے نمائندے نعمان خانزادہ، ایگری کلچر یونیورسٹی ٹنڈوجام کے ڈائریکٹر اسپورٹس انوار خانزادہ، آئی بی اے سکھر کے ڈپٹی ڈائریکٹر اسپورٹس اسد حسین سمیت این ای ڈی کی کمیونیکیشن مینجر فروا حسن بھی موجود تھیں۔
اس موقعے پر رانا مشہود نے اپنے خطاب میں کہا کہ ماحولیات کے عالمی دن کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں شہر کی ممتاز شخصیات کی شرکت اس امر کی غماز ہے کہ ہم سب اپنے شہر میں صاف ستھرا ماحول اور صحت بخش سرگرمیوں کا فروغ چاہتے ہیں ایسی تقریبات کے انعقاد سے پوری دنیا میں پاکستان کا مثبت پیغام جاتا ہے، شجر کاری کی اہمیت وافادیت اور شعورکو اجاگر کرنے کیلئے اس عمل کو تسلسل کے ساتھ جاری رکھنا ضروری ہے۔
ماحولیاتی آلودگی اب ایک عالمی مسئلہ بن چکی ہے جس کاواحد حل زیادہ سے زیادہ درخت لگانا ہے، سر سبز پاکستان کےخواب کو انفرادی کوشش سے پورا کریں۔
لاہور قلندرز کے سی ای او رانا عاطف نے کہا کہ اپنی نئی نسل میں مثبت اور تعمیری سوچ کی آبیاری کیلئے شجرکاری پر بھرپور توجہ دی جارہی ہے ایسے ایونٹس عوام میں ماحولیاتی تحفظ کی اہمیت کے بارے میں شعور اجاگر کرنے میں بہت معاون ثابت ہوتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ کراچی جیسے میٹروپولیٹن شہر میں درختوں کی تعداد صرف تین فیصد رہ گئی ہے جسے کم از کم 25 فیصد ہونا چاہیے موسمی تغیرات نے نمٹنے کیلئے ہمیں پودے لگانے کے ساتھ ساتھ ان کی دیکھ بھال کی ذمے داری بھی پوری کرنی چاہیے ۔
ایچ ای سی کے ڈائریکٹر اسپورٹس جاوید علی میمن نے کہا کہ شجرکاری انٹرنیشنل اولمپک اور یونائیٹڈ نیشن کے چارٹرڈ میں شامل ہے جس کا مقصد کھیلوں کے میدان سے شجرکاری کے پیغام کوعام کرنا ہے اگر ہر پاکستانی اپنی مدد آپ کے تحت درختوں کی تعداد کو بڑھانے کیلئے کم از کم ایک پودا لگائے تب جا کر پاکستان سرسبز پاکستان بن سکتا ہے. جاوید علی میمن نے ایچ ای سی کے چئیرمین اور انتظامیہ کا شکریہ اداء کیا ۔
این ای ڈی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی نے کہا کہ تمام پاکستانیوں اور بالخصوص کھلاڑیوں سے اپیل ہے کہ وہ ملک سے فضائی آلودگی کو ختم کرنے کیلئے ہائرایجوکیشن کمیشن اور پاکستان اولمپک انوائرمنٹ کمیشن کی سرسبز پاکستان مہم میں پودے لگا کر اپنا حصہ ضرور ڈالیں۔
کراچی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی نے کہا کہ آج ہمارے ملک میں درخت کم ہوتے جا رہے ہیں اس لیے ضرورت اس امر کی ہے کہ زیادہ سے زیادہ درخت لگائے جائیں بدقسمتی سے پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں آلودگی کی سطح خطرناک حد تک پہنچ چکی ہے۔
تقریب میں ایچ ای سی کی جانب سے نیشنل گیم میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ایتھلیٹس بھی موجود تھے. آخر میں مہمانوں کو ایچ ای سی کی جانب سے سوینئیر بھی پیش کئے گئے ۔