کراچی : ڈائریکٹر سیکنڈری اینڈ ایلیمنٹری اسکولز کراچی کے دفتر میں ایک کروڑ 94 لاکھ کا میگا کرپشن کا انکشاف ہوا ہے ، جس کے بعد اینٹی کرپشن نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے ۔
ڈائریکٹر سیکنڈری اینڈ ایلیمنٹری اسکولز کراچی کے دفتر میں تعینات ڈائریکٹر فنانس حافظ معین نے ڈی ڈی او پاور کا استعمال کرتے ہوئے 2021 اور 2022 میں فرنیچر کے لیے 1 کروڑ 20 لاکھ روپے اور 2022 اور 2023 میں آفس پیٹرول ، اسٹیشنری ، تزئین و آرائش ، گاڑیوں کی مرمت اور دیگر اخراجات کیلئے 2022 اور 2023 کے بجٹ سے 74 لاکھ 87 ہزار 901 روپے سرکاری اکاؤنٹ سے نکالے ہیں ۔
اس اسکینڈل کے منظر عام پر آنے کے بعد محکمہ اینٹی کرپشن نے انکوائری کا حکم دے دیا ہے ۔ ڈائریکٹر سیکنڈری اینڈ ایلیمنٹری اسکولز کراچی نے ڈی ڈی او کے اختیارات رکھنے والے ڈائریکٹر فنانس حافظ معین اختر کو خط لکھ کر کرپشن اور 50 کروڑ روپے کی واپسی کی تفصیلات طلب کی ہیں ۔
مزید پڑھیں : پاکستان میں پہلی بار علمائے کرام نے الغزالی یونیورسٹی کا چارٹر حاصل کر لیا
محکمہ انسداد بدعنوانی نے مذکورہ رقم کی حمایت میں پٹرول، سٹیشنری اور دفتری اخراجات کے بل واؤچر ، بینک سٹیٹمنٹ، کل جاری کردہ بجٹ ، خرچ شدہ بجٹ کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں ۔
دوسری جانب ڈائریکٹر فنانس حافظ معین اختر کرپشن کے ذریعے سرکاری اکاؤنٹ سے رقم نکلوانے کے خلاف ہیں ۔ ڈائریکٹر سیکنڈری اینڈ ایلیمنٹری اسکولز کراچی فرناز ریاض نے سیکریٹری تعلیم اسکولز کو ڈائریکٹر فنانس حافظ معین اختر کے خلاف کارروائی کی سفارش کی ہے ۔