جمعہ, ستمبر 13, 2024
صفحہ اولتازہ ترینپاکستان کی ڈیڑھ کروڑ آبادی ذہنی مرض میں مبتلا ہے

پاکستان کی ڈیڑھ کروڑ آبادی ذہنی مرض میں مبتلا ہے

کراچی: پاکستان کی کل آبادی میں سے 15 ملین لوگ (ڈیڑھ کروڑ) افراد کسی نہ کسی ذہنی مرض میں مبتلا ہیں جب کہ سالانہ تین ملین (30 لاکھ) بچے مختلف ویکسین کی عدم فراہمی کے باعث مختلف بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں.

یہ باتیں ماہرین نے ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں بی ایس ای سائیکالوجی، بی ایس پبلک ہیلتھ کے پہلے اور بی ایس نیوٹریشن کے آٹھویں بیچ کے مشترکہ اورینٹیشن ڈے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہیں۔

تقریب کا انعقاد ڈاؤ انٹرنیشنل میڈیکل کالج کے عبدالقدیر خان آڈیٹوریم میں کیا گیا، اس موقع پر پرو وائس چانسلر پروفیسر سارہ قاضی مہمان خصوصی تھیں جبکہ ڈاؤ انٹرنیشنل میڈیکل کالج کی پرنسپل پروفیسر زیبا حق، بریگیڈیئر (ر) شعیب، پروفیسر کاشف شفیق، ڈاکٹر ماریہ عاطف اور ڈاکٹر مہناز نورالدین گیتے بھی شامل تھیں۔

مزید پڑھیں:جامعہ کراچی: ملازمین کا لیووانکیشمنٹ کے لیے اجلاس کا انعقاد

پروفیسر سارہ قاضی نے نو وارد طلبا کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ بہترین مستقبل کی جانب یہ آپ کا پہلا قدم ہے، پہلا قدم ہی بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔

اگر یہ درست سمت میں اٹھے تو انسان سنور جاتا ہے ورنہ بگڑ بھی سکتا ہے۔ یونیورسٹی میں آپ بی ہیویئر، ریلیشن شپ، اکیڈمکس سب ہی کچھ سیکھتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ڈاؤ یونیورسٹی میں بی ایس نیوٹریشن صوبہ سندھ کا واحد پروگرام ہے، جبکہ اس پروگرام میں ماسٹرز اور پی ایچ ڈی بھی ڈگری پروگرام بھی پیش کیے جا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:جامعہ کراچی: ایل ایل بی اور بی اے ایل ایل بی (آنرز) سالانہ امتحانات برائے 2021 ء کے نتائج کا اعلان

اورینٹیشن ڈے پر طلباء اور والدین سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر بریگیڈیئر (ر) شعیب اور وجیہہ زینب نے بتایا کہ 15 ملین لوگوں کے مختلف ذہنی امراض میں مبتلا ہونے کا مطلب یہی ہے کہ ہمارے ذہنی مسائل کی شرح زیادہ ہے، لوگوں کو شعور دے کر ان مسائل کو کم کیا جا سکتا ہے آپ کو بہترین سائیکلوجسٹ بنا کر ہم اپنے معاشرے کی بھلائی میں حصہ ڈالنا چاہتے ہیں۔

اسکول آف پبلک ہیلتھ کے پرنسپل پروفیسر کاشف شفیق اور پروگرام ڈائریکٹر ڈاکٹر ماریہ عاطف نے کہا کہ 2012 سے ڈاؤ یونیورسٹی پبلک ہیلتھ میں ماسٹر ڈگری فراہم کر رہی ہے اور اب پہلا بیچ بی ایس پروگرام کا آیا ہے۔ پبلک ہیلتھ کے متعلق شعور سے بیماریوں کی روک تھام ہوئی ہے۔ ہمارے یہاں تین ملین بچے ویکسین نہ لگنے کے باعث مختلف بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے بی ایس نیوٹریشن کی پروگرام ڈائریکٹر ڈاکٹر ندا جاوید نے کہا کہ غیر متوازن غذا کے باعث دنیا بھر میں 3 میں سے ایک شخص متاثر ہے، یونیسیف کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا میں 149 ملین بچے نشرونما رک جانے، 45 ملین قد چھوٹا اور غیر معمولی بڑھ جانے اور 39 ملین موٹاپے کا شکار ہیں۔

نیوٹریشن اس قسم کی اسٹڈیز میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ تقریب میں نیوٹریشن کے سابق طلبا نے اپنے تجربات و مشاہدات بھی بیان کیے۔

News Desk
News Deskhttps://educationnews.tv/
ایجوکیشن نیوز تعلیمی خبروں ، تعلیمی اداروں کی اپ ڈیٹس اور تحقیقاتی رپورٹس کی پہلی ویب سائٹ ہے ۔
متعلقہ خبریں

تبصرہ کریں

مقبول ترین