کراچی : آکسفورڈ پاکستان پروگرام ملک کے تمام صوبوں سے اقتصادی طور پر پسماندہ مگر باصلاحیت افراد کو میرٹ کے مطابق سکالر شپ فراہم کرتا ہے۔ آکسفورڈ پاکستان پروگرام ‘اقبال لیکچرز’ کی سیریز بھی آکسفورڈ یونیورسٹی میں منعقد کرے گا ۔
علیمی امور کے معروف سکالرز، محققین اور آکسفورڈ یونیورسٹی میں پاکستانی نژاد پروفیسرز کا وفد اس وقت آکسفورڈ پاکستان پروگرام (او پی پی)کے تحت پاکستان کے خصوصی دورے پر ہے ، جس کا مقصد ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے سلسلے میں نادرا کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لینا اور مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلی جینس) میں اخلاقی معیارات قائم کرنے کیلئے اشتراک کے مواقع تلاش کرنا اور اس سے متعلقہ ڈیجیٹل مداخلت جیسا کہ ای گورننس اور پائیدار ترقی کیلئے ڈیجیٹل آئی ڈی کے استعمال کا تعین کرنا ہے۔
آٹھ رکنی وفد میں لیڈی مارگریٹ ہال کے پرنسپل پروفیسر اسٹیفن بلیتھ، پرنسپل لینکر کالج ڈاکٹر نک براؤن، پروفیسر ڈاکٹر عدیل ملک، ڈاکٹر طلحہ جمال پیرزادہ، ہارون زمان، ڈاکٹر محسن جاوید، مناہل ثاقب اور احمد اویس پیر زادہ شامل تھے ۔
مذید پڑھیں : سرسید یونیورسٹی : ویمن کرکٹر سیدہ عروب شاہ کو 18 برس کیلئے اسکالر شپ فراہم
چیئر مین نادرا طارق ملک نے وفد کو نادرا کے ڈیجیٹل آئی ڈی ایکو سسٹم کو پبلک گڈ کے طور پر شہریوں کے لئے بہترین اور آسان سہولیات پیدا کرنے کے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا ۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کے ساتھ اشتراک کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے چیئرمین نادرا نے کہا کہ ہم نیو آکسفورڈ شوارٹز مین انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ علمی اشتراک کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ڈیجیٹل آئی ڈی کا ای گورننس اور پائیدار ترقی کے لئے استعمال میں نادرا کے تجربے کو ظاہر کرنے کے لیے آکسفورڈ یونیورسٹی کے بلاواٹنک اسکول آف گورنمنٹ کے ساتھ قریبی اشتراک سے بھی کام کر رہے ہیں ۔
ادارے کی خدمات کوجدت اور سہولت سے ہم آہنگ کرنے کے لئے چئیرمین نادرا کی ہدایت پر خصوصی طور پر قائم شعبہ "سٹریٹجک ریفارم یونٹ” کے عملے کی تربیت کے لئے آکسفورڈ کے وسائل سے استفادہ کرنےکا ارادہ رکھتا ہے۔
مذید پڑھیں : جامعہ کراچی : ایم ایڈ کے امتحانی فارم جمع کرانے کی تاریخ کا اعلان
اس موقع پر چیئرمین نادرا نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ بحرانوں، عالمی وباء اور قدرتی آفات کے بعد پیدا کردہ حالات موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ریاستوں کو موقع فراہم کرتے ہیں کہ وہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے استعمال کے ذریعے ایسے مسائل سےنمپٹا جائے اور اسی طرح سماجی پروگراموں میں نادرا کے بنیادی ڈیٹا کا کامیابی سے استعمال متاثرہ قوموں لئے ایک سبق ہے ۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ اگلے پانچ سالوں کے دوران ڈیڑھ ملین پاؤنڈ کے فنڈز اکٹھا کرنے کے عہد کے ساتھ او پی پی پاکستان کے صوبہ سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر اور پنجاب کے اقتصادی طور پر پسماندہ مگر باصلاحیت افراد کو میرٹ کے مطابق سکالر شپ دینے کیلئے ایک جامع پلیٹ فارم کی فراہمی کیلئے کوشاں ہے۔ یہ پروگرام پاکستانی خواتین کی شمولیت یقینی بنانے اور صنفی تنوع قائم رکھنے کیلئے خصوصی معاونت فراہم کر رہا ہے ۔
او پی پی پاکستان آکسفورڈ کا تعلیمی سفارت کاری کے حوالے سے ایک منفرد اور بے مثل پلیٹ فارم بننے کیلئے پر عزم ہے۔ یہ آکسفورڈ انڈیا اور افریقہ آکسفورڈ کی طرز پر آکسفورڈ یونیورسٹی کے نہایت ہی موثر علاقائی پلیٹ فارمز میں سے ایک ہے ۔ او پی پی آنے والے دنوں میں ‘اقبال لیکچرز’سیریز کی بھی میزبانی کرے گا ۔
مذید پڑھیں : جامعہ کراچی : بی اے سال اول سالانہ امتحانات برائے 2021ء کے نتائج کا اعلان
اس موقع پر بات کرتے ہوئے لیڈی مارگریٹ ہال کے پرنسپل پروفیسر سٹیفن بلیتھ نے کہا یہ بہت سیکھنے کا موقع تھا کہ نادرا کا ڈیٹا مناسب انداز میں اور مکمل طور پر استعمال ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نادرا نے ڈیجیٹل آئی ڈی پروگرام کے بارے میں غیر معمولی صلاحیت پیدا کی ہے جس میں شناخت، ای گورننس اور محفوظ دستاویزات کے حل فراہم کرنے کے لیے عوام کو بڑے پیمانے پر سہولت فراہم کی گئی ہے۔انہوں نے کہا ہمیں پوری امید ہے کہ نادرا بے مثال جدت کے ذریعے ڈیجیٹل تبدیلی اور مصنوعی ذہانت میں بھی کامیابی حاصل کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نادرا کے شاندار کام سے بے حد متاثر ہوئے ہیں جو واقعی بین الاقوامی معیارت کے عین مطابق ہے اور دیگر ممالک کو درحقیقت نادرا کی تکنیکی مہارت سے بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کے معزز مہمانوں نے یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ وہ آکسفورڈ بشمول انسٹی ٹیوٹ آف ایتھکس اینڈ آرٹیفیشل انٹلیجنس میں علم کے بہترین وسائل تک رسائی کے لئے نادرا کی مدد کریں گے ۔